جامع امام محمد بن عبدالوہاب جسکو مسجد دولہ بھی کہا جاتاہے،

آپ اس ویڈیو میں مسجد جامع امام محمد بن عبدالوھاب کی زیارت کریں گے

ویڈیودیکھنے کیلئے تصویرپر کلک کریں

جامع امام محمد بن عبدالوہاب جسکو مسجد دولہ بھی کہا جاتاہے،یہ مسجد  قطر کی سب سے بڑی مسجد ہے۔

یہ مسجد  قطر کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ اسے 16 دسمبر 2011ء  21 محرم 1433 ہجری کو کھولا گیا،

اور   قطر کے اس وقت کے  امیر شیخ حمد بن خلیفہ الثانی  کی ہدایت پر  13 دسمبر 2011 کواس مسجد کا نام امام محمد بن عبدالوہاب

کے نام پر جامع امام محمد بن عبدالوھاب رکھاگیا جو شیخ امام محمد بن عبدالوھاب کی قدرومنزلت کو ظاہرکرتاہے

مسجد پرانے قطری فن تعمیرات کے  مطابق بنائی گئی ہے۔ اسے قطر کی سب سے بڑی، اور سب سے  خوبصورت مساجد میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

حالانکہ اسکے علاوہ بھی بہت ساری مساجد قطر میں خوبصورت میں اپنی مثال رکھتی ہیں ،

ان شاءاللہ بہت جلد ان مساجد پر بھی ویڈیوز آئیں گی

آپ اس ویڈیو میں مسجد جامع امام محمد بن عبدالوھاب کی زیارت کریں گے

مزید اس طرح کی ویڈیوز کیلئے آج ہی ہمارے چینل کو سبسکرائب کرلیں اور بیل آئکان کو ضرور دبادیں تاکہ ہر نئی ویڈیو کی جانکاری اپ کو  مل سکے

اس مسجد کی تعمیر  ملک کی  تعمیری علامتوں اور ثقافتی اقدار کو زندہ کرنے میں ریاست کی دلچسپی کی  عکاس  بھی ہے۔"

امام محمد بن عبدالوہاب مسجد حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے اس وقت کے  بڑے منصوبوں میں سے ایک تھی۔

جامع امام محمد بن عبدالوہاب  دوحہ شہر کےقریب  کے علاقے میں واقع ہے۔

مسجد کے اس رقبہ میں جو تقریباَ (175,000 مربع میٹر سے زیادہ کا رقبہ ہے)اس  میں آرائشی باغیچے پارکنگ اور گھومنے کیلئے خوبصورت میدان ،  خدمات کی عمارت اور خود مسجد کی عمارت شامل ہے۔

مسجد میں ایئر کنڈیشنڈ ہال کے اندر تقریباً 11,000 نمازیوں کی گنجائش ہے،

اور خواتین کے لیے مختص ایئر کنڈیشنڈ ہال میں تقریباً 1,200 نمازی بیٹھ سکتے ہیں۔

مسجد کے صحن اور مسجد کے سامنے کے صحن میں نماز ادا کی جا سکتی ہے، اور وہ 30,000 نمازیوں کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں.

مسجد کے گنبدوں کی تعداد

ایک مینار ہے

بڑے گنبدوں کی تعداد 28 ہے، اور چھوٹے گنبدوں کی تعداد 65 ہے۔ محراب کے دو گنبد ہیں، مسجد کے تین مرکزی دروازے ہیں، اور نماز گاہ کے 17 دروازے ہیں۔

تہ خانہ

اس کے اندر تہہ خانےہیں جس میں پارکنگ اور دوسری عمارتیں بھی ہیں ،جن میں ، وضو اور مردوں کے غسل خانے بھی شامل ہیں اور اس کا رقبہ تقریباً 3853 مربع میٹر ہے۔

2- گراؤنڈ فلور:

یہ مردوں کے لیے مرکزی نماز ہال، خواتین کے لیے وضو کے لیے مختص جگہ، وضو کے لیے مخصوص جگہ کے علاوہ خصوصی ضروریات والے لوگوں کے لیے باتھ روم پر مشتمل ہے۔ اس کا رقبہ تقریباً 12,117 مربع میٹر ہے۔

یہاں خواتین کی نماز کے لیے ایک جگہ اور مردوں کی نماز کے لیے ایک اضافی جگہ پر مشتمل ہے، اس کے علاوہ ایک لائبریری اور قرآن پاک کے حفظ کرنے کے لیے دو ہال ہیں، ایک مردوں کے لیے اور دوسرا خواتین کے لیے، اس کا رقبہ تقریباً 2594 مربع میٹر ہے۔

4- احاطہ شدہ پارکنگ:

اس میں تقریباً 347 کاریں ہیں، اور اس کا رقبہ 14,877 مربع میٹر ہے۔

5- VIP علاقہ:

اس کا رقبہ تقریباً 650 مربع میٹر ہے۔

پہلی نمازیں

امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں پہلی نماز جمعہ کی نماز تھی۔

پہلی نماز تراویح اور نماز تہجد 1433 ہجری = 2012 عیسوی میں ہوئی۔

عید کی پہلی نماز 1433ھ میں ادا کی گئی۔

بارش کی پہلی دعا 4 دسمبر 2012 بروز منگل شہریوں اور مکینوں کے ایک اجتماع کے ساتھ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد میں ادا کی گئی۔ شیخ ڈاکٹر نے نمازیوں کی امامت کی اور خطبہ دیا۔ محمد بن حسن المرخی۔

 دنیا بھر کے مشہور ائمہ کرام اس مسجد میں تراویح کی امامت کر چکے ہیں جن میں سے چند ایک نام یہ ہیں

شیخ عبداللہ بسفر

شیخ محمد عبدالکریم

شیخ سعد الغامدی

شیخ فریس آباد

شیخ عامر المحل

شیخ فہد الکندری (نماز تہجد میں

شیخ عبدالمجید الارکانی (رمضان کی ایک رات کو وتر کی نماز

شیخ عبدالولی الارکانی

شیخ ادریس ابکر

شیخ محمد عبدالکریم

شیخ سعد الغامدی

انکے علاوہ  قطری ائمہ جو مشہور ہیں ان حضرات نے بھی یہاں امامت کی

قاری مال اللہ الجابر ہے۔

قاری ترکی عبید مہران ہیں۔

قاری محمد یحییٰ طاہر

قاری یوسف احمد عاشر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے